Tuesday 19 June 2012

سسرال والوں کا دل کیسا جیتں؟





سسرال والوں کا دل کیسا جیتں؟





ہر ماں باپ کی سب سے بڑی خواہش یہی ہوتی ہے کہ وہ اپنے جگر کے ٹکڑے کو کسی اچھی فیملی کسی اچھے لڑکے کے ساتھ منسوب کریںاور جب ایسا ہو جاتا ہے تو ان کا دل دوسرے وسو سوںمیںگھر نے لگتا ہے ۔لخت جگر کی شادی ایک بہت بڑا امتحاں ہے جس میں غم اور خوشی دونوں عنصر موجود ہوتے ہیں ۔والدین بہن بھائی او رسہیلیاں سب اسے آنسووں کی برسات میں رخصت کرتی ہیں ۔اس وقت ان کی زبان پر ایک ہی دعا ہوتی ہے اے اللہ اسے تمام خوشیاں دینا کہ سدا سہاگن رہے اپنے گھر میںخوشحال زندگی بسر کرے ۔سسرال والوں کی آنکھ کا تارا بنی رہے ۔

دعاوں کی سوغات کے ساتھ سسرال جانے والی لڑکی کی ذمے داری بھی بڑھ جاتی ہے ۔اسے خد کو مکمل طور پر بدلنا پڑتا ہے ایک لڑکی اپنے میکے میں اگرخوب شوخ طبیعت کی مالک ہے تو سسرال میں اسے اپنے مزاج کی اس شوخی پر قابو پانا ہوتا ہے ۔ایک خوشحال زندگی کے لے ضروری ہے کہ وہ وقت سے پہلے اندازہ لگالے کہ سسرال والے کسیے ہیں۔

اس گھر کا ماحول کیسا ہے ۔

رہن سہن کیا ہے ۔

کتنے افراد ہیںاور کون کس مزاج کا ہے ۔

شوہر کا مزاج کیسا ہے ۔

اگر سسرال والوں کا مزاج اچھا ہے ۔سب ملنسار ہیں خوب ہنستے ہنساتے ہیں خوش مزاج ہیں تو ہر لڑکی ایسے ماحول میںگزارہ کر سکتی ہے لیکن اگر وہ سب ہر کام ایک حد میں رہ کر کرنے کے عادی ہیںتو لڑکی کو بھی اپنا مزاج تھوڑا تبدیل کر لینا پڑے گا ۔سسرال والے اگر کم گو ہیں تو لڑکی کو بھی اپنی زبان اورمزاج پر قابو رکھنا ہو گا

شوہر کے مزاج میں غصہ ہے تواس وقت نہ تو شو خیاں کر نا چاہیے اور نہ ہی خود اپنا غصہ ظاہر کر نا چاہیے ۔خاموش رہنا ہی ضروری ہے ۔بعد میں جب موڈ خوشگوار ہو جائے تو نہایت نرمی اور پیار سے غصے کی وجہ معلوم کرنا چاہیے ۔

بیوی کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ سب سے زیادہ اپنے شوہر پر توجہ دے اوراس کا کہنا مانے فرمانبرادار رہے شوہر جب اول روز سے ہی بیوی کو فرما نبردار پائے گا تو وہ خود بھی وفا دار رہے گا یاد رہے کہ آپ کو صرف شوہر کے ساتھ ہی نہیں رہنا بلکہ اس کے پورے گھر کے ساتھ رہنا ہے ۔ آپ کو نہ صرف شوہر کی پرواہ کریں گی تو باقی گھر والوں سے آپ کے تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔

آپ کو نہ صرف شوہر سے بلکہ اس کے تمام گھر والوں سے بنا کر رکھنے کی ضرورت ہے ۔

شادی کے بعد بہت کچھ دیکھنا پڑتا ہے ۔ماں باپ کے گھر لڑکی بہت آزاد ہوتی ہے ۔اسے فیصلوں میں اسے خود مختاری حاصل ہوتی ہے ۔اپنی مرضی سے کھانا پینا سونا جاگنا ہوتا ہے جب کہ شادی کے بعد ایسا نہیںہوتا اور ہونا بھی نہیںچاہیں ۔جب آپ ایک نئے ماحول میں آئی ہیں توخود کو اس ماحول کا عادی بنانے کے لے بھر پور کوشش کریں ۔بہت سی لڑکیاں شادی کے بعد ہر بات میں سسرال کے لیے یہاں کا لفظ استعمال کرتی ہیں۔مثلا ہمارے یہاںتو یہ نہیں ہوتا یا ہماری امی کے گھر تو سالن دوسرے طریقے سے بنتا ہے ۔میںتویہاں یہی سب دیکھ رہی ہوں ۔سان الفاظ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کا سسرال والوںسے غیریت برت رہی ہیں ۔اپنی سسرال کی طرف سے ہر اس تقریب میں شرکت کریںجس میں سسرال والے آ پ کی شمولیت چاہتے ہیں ۔ہر شخص سے خلوص سے ملیں سب کے نام اور رشتے یاد درکھنے کی کوشش کریں سب سے گھل مل جائیں اگر کوئی آپ کی ساس یا نند سے ملنے آتا ہے تو آپ اس کو برا بر کی عزت دیں ۔ساس کی رشتہ دار خوتین سے احترام سے ملیں۔

نندوں کی سہیلیوںسے اپنی سہیلیوں کی طرح ملیں ۔آپ سلام دعااچھے طریقے سے کر کے ان کی خاطر تواضح کا بندوبست کریں۔اس سے آنے والے پر بہت اچھا اثر ہو گا ۔اگر آپ کی سسرال کی طرف سے کوئی تحفہ آپ کو ملتا ہے وہ خوشی خوشی قبول کر یں آپ کو پسند نہ بھی آئے توبھی دینے والے کا شکریہ ادا کریں ۔آپ کو کوئی جوڑا ملا ہے تو اسے استعمال کریںکوئی سجاوٹ کی چیز ہے تواسے اپنے کمرے میں سجائیں ۔اگر کوئی شے آپ کو واقعی پسند آجائے تودل سے تعریف کریں ۔کچھ لڑکیاں ہر معاملے میں اپنی ناپسند گی کا اظہار کرتی ہیں اس طرح ا ن کو صرف برا کہنے والا ہی سمجھ لیا جاتاہے اوراگر واقعی کسی معاملے میں ناپسند گی کا اظہار کریں تو کوئی انہیں اہمیت نہیں دیتا کہ یہ تو ہر وقت یہی بولتی ہے جس پر ان کو برا محسوس ہوتا ہے کہ ہماری توکوئی اہمیت ہی نہیں ہے۔

اپنے آپ کو سسرال کے ماحول میںڈھال لینا ہی اچھی لڑکی کا کام ہے ۔عموما خواتین اپنے میکے کی تقرریبات میں تو دل کھول کر خرچ کر نا پسند کرتی ہیں جب کہ سسرال کی تقریب میںواجبی سی دلچسپی کا مظاہرہ کرتی ہیں جس کی وجہ سے شوہر کی نظر میں ان کا مقام بلند نہیںہوپاتا ۔دونوں طرف کے رشتوں میںتوازن کرنا سکھائیں۔

قسمت سے آپ کو اچھی سسرال مل گئی ہے تو اس کی قدر کریں ۔اگر خدا نخواستہ سسرال والے اچھے نہیں توصبر سے کا م لیں۔ہر آئے گے سے ان کی برائی مت سننے والے مزے سے سن کر بات آگ بیاں کر دیتے ہیں سمجھ دار لوگ توکبھی بھی ایسی لڑکیوں کو پسند نہیں کر تے ۔وہ ایسی لڑکیوں کی صحبت سے ا پنی بیٹیوں کو دور رکھتے ہیں ۔

عورت اورمرد دونوں کا ہی یہ فرض ہے کہ مل جل کر نئی زندگی کی ابتدا کریں ۔بیوی شوہر اور سسرال کے دوسرے لوگوں کو موقع ہی نہ دے کہ اس پر کوئی بات آئے کیوں کہ سمجھانے والے کم اور تماشہ دیکھنے والے بہت ہوتے ہیں ۔عزت ہر ایک کی ہوتی ہے اوردونوں کو اس کا خیال رکھنا چاہیے ۔

دونوںمیں سے جو بھی غلطی کو ماننے کی ہمت بھی رکھے ۔یہاں سسرال والوں کو بھی چاہیے کہ وہ ایک لڑکی کی جو پانا سب کچھ چھوڑ کر آپ کے پاس آتی ہے اسے اکیلا نہ کریں اسے اپنے ماحول میںرچنے بسنے کا موقع دیں غلطی کرے تو بیٹی سمجھ کر اس کی مد د رکریں ۔

یاد رہیایک چپ سو رک ہراتی ہے کچھ پانے کے لے کچھ کھونا ہی پڑتا ہے۔اتنے ڈھیر سارے لوگوں کا پیار پانے کے لے آپ کو اپنے جذبات و احساسات کو تھوڑا سا تھپکنا ہو گا ۔کوئی شک نہیں ہے کہ ایک دن آپ کامیاب ہو جائیں گی