Friday 22 June 2012

کہا اُس نے محبت میں یہ غم کیوں ساتھ ملتے ہیں

کہا اُس نے محبت میں یہ غم کیوں ساتھ ملتے ہیں
کہا میں نے یہ کانٹے پھول بھی تو ساتھ پلتے ہیں


کہا اس نے کہ لمحے پیارکے کیوں کم سے ہوتے ہیں
کہا میں نے کہ کب خوشبو ہمیشہ ساتھ دیتی ہے



کہا اس نے غموں سے اس قدر کیوں پیار کرتے ہو
کہا میں نے یہی تو ہیں جو اپنا ساتھ دیتے ہیں

کہا اس نے بچھڑ جائیں اگر ہم تم تو اچھا ہے
کہا میں نے تم اپنی بھیگتی پلکیں ذرا دیکھو



کہا اس نے کہ کتنا چاہتے ہو تم مجھے ارشد
کہا میں نے سمندر کی کبھی گہرائی دیکھی ہے