Monday 2 July 2012

سریع اور عجیب عمل برائے سانپ‘ بچھو‘ بھڑ

  سریع اور عجیب عمل برائے سانپ‘ بچھو‘ بھڑ
 
کلر ایک انتہائی زہریلا سانپ ہوتا ہے جو اگر خشک جھاڑیوں پر پھونک بھی مار دے تو وہ جلنے لگ جا ئیں۔ ایک آدمی کو اس سانپ نے کاٹا اور اتفاقاً میرے استاد محترم قریب ایک ڈیرہ پر موجود تھے اٹھا کر ان کے پاس لے آئے قریب المرگ تھا کہ انہوں نے اس پر یہ دم کیا‘ عمل کرنے کی دیر تھی کہ نہ صرف وہ آدمی ہوش میں آگیا بلکہ اٹھ کر کھڑا ہوگیا اور کہنے لگا کہ سب درد جاتا رہا ہے یہ عمل کرنے کا ایک خاص طریقہ ہوتا ہے جس کو عامل اکثر چھپا جاتے ہیں بلکہ بالکل نہیں بتایا کرتے اب اس آدمی کو روزانہ تین پاؤ مکھن کھلایا جاتا جو مقعد سے سیاہ راکھ کی صورت میں باہر آتا اور ایسا سات آٹھ دن تک ہوتا رہا‘ زخم کے چھالے پر جو سانپ کے کاٹنے کی صورت میں پیدا ہوگئے تھے جو چاول اور مکھن والی ٹکیاں رکھی جاتیں وہ روٹی کی طرح پک پک کر اترجاتی تھیں چند ہی دنوں میں اللہ نے اس عمل کی برکت سے اسے زندگی دی۔
میرے علاقے کے ایک آدمی کا پنڈی میں کاروبار تھا وہاں ایک ماندری اس کا دوست بن گیا اور اصرار کرکے جلیبی سانپ کی ایک زہریلی قسم کو اس کی ہتھیلی پر رکھ دیا‘ عام طور پر ماندری سانپ کا زہر نکال کر بیچ دیتے ہیں مگر پھر بھی اس سانپ نے اس کی کلائی پر پھونک مار دی۔ وہ واپس گوجرانوالہ آیا تو کلائی سے درد شروع ہوا اور پورے جسم میں پھیل گیا اور جسم پھوڑے کی طرح دکھنے لگا‘ بہت علاج کے بعد بھی افاقہ نہ ہوا ان صاحب کو یہ شک گزرا کہ کہیں اس سانپ کا کمال نہ ہو‘ میں نے کہا آپ کو ابھی دم کرتا ہوں اور شفاء اللہ کے پاس ہے۔ یقین جانیے کہ ایک دفعہ عمل کرنے کے بعد وہ صاحب تو جیسے مردہ سے زندہ ہوگئے اور ہشاش بشاش سارا درد جاتا رہا۔ کئی دفعہ آدمی گھاس سے گزر رہا ہو تو سانپ پھونک مار دیتا ہے اور آدمی کو پتہ بھی نہیں چلتا اور جسم میں درد شروع ہوجاتا ہے اور اعصاب جکڑے جاتے ہیں کسی دوائی سے افاقہ نہیں ہوتا ان کیلئے بھی یہ عمل اکسیر ہے۔
مجھے روزانہ پنجاب یونیورسٹی گوجرانوالہ کیمپس موٹرسائیکل پر جانا پڑتا تھا اکثر گرمیوں میں ڈیمو وغیرہ کاٹ لیتے ہیں بلکہ شرٹ میں بھی گھس جاتے ہیں کوئی پانچ چھ بار ایسا ہوا۔ ایک دن تجربہ کی خاطر ایک ڈیمو زندہ پکڑا اور اس پر یہ دم 121مرتبہ پڑھ کر یہ نیت کی کہ یہ مجھے کاٹے نہ اور اس پر تھوک دیا اور کہا کہ خود بھی سمجھ لو اور اپنے ہم زادوں کو بھی سمجھا دو کہ آئندہ میرے راستے میں نہ آئیں اور اسے اڑا دیا۔ وہ دن اور آج کا دن اللہ تعالیٰ نے مجھے اس آیت کی برکت سے وہ فائدہ دیا کہ ڈیمو ہاتھ پر بیٹھ جائے تو کاٹتا نہیں۔
میری نانی اماں اکثر بیمار رہتی تھیں بہت زیادہ ادویات کھانے کی وجہ سے جسم میں زہریلے مادے بکثرت پیدا ہوگئے تھے۔ میں نے یہ زہریلے مادوں کا سوچا کہ یہ بھی تو زہر ہی ہے یہ جراثیم اور بیماری بھی زہر ہی ہے میں نے ان پر بھی یہ دم کیا اور الحمدللہ ان کے جسم کا درد اللہ تعالیٰ نے ختم فرمادیا۔ کہنے لگیں کہ میں ایک دم فریش ہوگئی ہوں۔ اللہ تمہیں حاسدوں سے بچائے۔
جس گھر میں سانپ اور زہریلے جانور ہوں تو رائی پر 121مرتبہ پڑھ کر گھر کے تین کونوں میں بکھیر دیں اور ایک کونہ سانپوں کے فرار کیلئے چھوڑ دیں آپ خود دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے انشاء اللہ۔عمل درج ذیل ہے:۔ دھریک کی سبز ٹہنیاں جن پر پتے ہوتے ہیں تین عدد لے کر جھاڑو سا بنا کر ہاتھ میں پکڑ لیں اور سانپ کے کاٹنے کے بعد درد کی لہر جہاں تک پہنچ چکی ہو وہاں سے زخم تک پھیرتے چلے جائیں اور آیت وَ اِذَا بَطَشْتُمْ بَطَشْتُمْ جَبَّارِیْنَ (الشعراء 130)گیارہ دفعہ اس دوران پڑھیں پھر ٹہنیوں کو سائیڈ پر جھاڑ کر رخ بدلا دیں اور یہ عمل دہرائیں اس عمل کو تین دفعہ کریں یہ ٹوٹل تینتس مرتبہ پڑھی جائے گی۔ اگر درد پورے جسم میں پھیل چکا ہو تو سر سے لے کر پاؤںکی طرف کریں اور نیت یہ ہو کہ اس درد اور زہر کو اللہ کے حکم سے باہر پھینک اور نکال رہا ہوں۔ انشاء اللہ تین دفعہ کرنے سے ہی اللہ پاک شفاء دے دیں گے۔ٹہنی وہ لیں جو سبز ہوتی ہے اور براؤن ٹہنی سے نکلتی ہے وہاں جڑ سے اکھاڑیں اس طرح کی تین ٹہنیاں لینی ہیں۔ ضرورت پڑنے پر عمل دہرایا بھی جاسکتا ہے مگر کچھ وقفے سے کریں ایک دو منٹ ٹھہرکر۔ ڈیمو اور بچھو کے کاٹے پر نمک پر لعاب دم والا لگائیں اور زخم پر لگادیں اور برف کی ٹکور کریں۔ سانپ کے کاٹے کے عمل کے ساتھ ایک ضروری عمل یہ کریں کہ کچے چاول 15منٹ تک پانی میں بھگو کر ان کو باہر نکال کر کوٹ کر پیسٹ بنالیں اور برابر وزن میں مکھن کیساتھ گوندھ کر ٹکیاں بنا کر چھالے یا زخم پر جو سانپ کا نشان ہو وہاں پر رکھ دیں اور اس پیسٹ پر 121مندرجہ بالا آیت پڑھ کر دم بھی کردیں تو کیا ہی اچھا ہو جب ٹکیا خشک ہوجائے توفوراً بدل دیں۔