Saturday 14 July 2012

بد گمانیاں


بد گمانیاں

 کچھ لوگ دوسروں کے لئے دل میں کافی بدگمانی رکھتے ہیں اور پھر یہی بدگمانی گمان کو حقیقت میں تبدیل کر دیتی ہے۔خاص طور پر بیویاں کافی بد گمان ہوتی ہیں کبھی خاوند دیر سے گھر آتا ہے تو ہو سکتا ہے کہ خاوند کام کی وجہ سے یا دفتر کی وجہ سے دین کے کام کی وجہ سے یا دوستوں کی وجہ دیر سے آیا ہو کیونکہ دیر سے آنے کی توسو وجوہات ہوتی ہیں اس سلسلے میں
خاوند کے گھر دیر سےآنےپر  صرف یہ شک دل میں رکھ لیتی ہیں کہ اس کے باہر کسی کے ساتھ تعلقات ہیں یہ انتہائی غیر مناسب اور نقصان دہ ہے۔جب بیوی شوہر کو کسی ایسے گناہ کا طعنہ دیتی ہے جو اس نے نہیں کیا تو اس پر مرد کا  رد عمل  ایک مرد ہونے کے ناطے بہت ذیادہ ہوتا ہے کیا بیوی ایسا طعنہ برداشت کر سکتی ہے؟ ایسے میں خاوند جب گھر سے باہر نکلتا ہے تو ہو سکتا ہے اس کے آفس میں کام کرنے والی کوئی لڑکی اس سےپوچھے کہ کیا بات ہے سر آج آپ بہت ٹینس نظر آرہے ہیں بس یہ جملہ  خاوند کے دل کو اس کی طرف متوجہ کر کے رکھ دے گا، اور آپ کی بدترین خدشے سچ ہو جائیں گے ۔اور اگر  بلفرض اس کے  پہلے سے ہی تعلقات ہوئے تو  خاوند کا حیا اٹھ جائے گا اور وہ پہلے جو کام  چھپ کر کرتا تھا کھلم کھلا کرے گا۔ایسے میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔ایسے میں لڑائی جھگڑے کا  انجام  طلاق کی نوبت  آ جانا ہے اور شیطان تو چاہتا ہی یہی ہے۔قرآن پاک میں اللہ پاک نے فرمایا  اے اہل ایمان! بہت گمان کرنے سے بچو، یقیناً بعض گمان گناہ ہوتے ہیں۔ تجسس مت کیا کرو اور نہ ہی ایک دوسرے کی غیبت کرو۔